سردار نجیب یوسف




بسم اللہ الرحمن الرحیم 
سردار نجیب یوسف 
بانی و چیئرمین ہیلپ فاؤنڈیشن انٹرنیشنل 
چیرمین پاک اوورسیز ہیلپ فورم سعودی عرب
 


میرا تعلق ضلع ایبٹ آباد تحصیل حویلیاں کی انتہائی پسماندہ یونین کونسل ناڑہ سے ھےمیں نے اپنی تعلیم اپنے آبائی علاقے سے حاصل کی بچپن سے ہی اپنے علاقے میں غربت اور پسماندگان دیکھ کر
 اللّٰہ تعالیٰ کی توفیق سے دل کر رہا تھا مجھے اپنے غریب لوگوں کے لیے کچھ کرنا ہے  پھر 98 19میں  راولپنڈی چلا گیا  وہاں کام سے ساتھ ساتھ اپنے علاقے کے لوگوں کے پاس جاکر انہیں علاقے کے مسائل اور غریب لوگوں کے لیے کچھ کرنے کے لیے اگھٹا کرتا لیکن عمر کم ہونے کی وجہ سے لوگوں نے اعتماد نہ کیا اور ساتھ نہ دیا 
پھر مجھے پتہ چلا ہمارے علاقے کے بڑی تعداد میں لوگ کراچی میں مقیم ہیںپھر 1999میں  کراچی چلا گیا18مارچ 2000 کو میرے والد صاحب اور چھوٹے بھائی کو قتل کے جھوٹے مقدمات میں جیل بھیج دیا گیا  پھر کراچی سے واپس آ گیا اب جیل اور مقدمات گھر کے اخراجات اور برادری کی ساری ذمہ داریاں میرے سر پر آن پڑی الحمداللہ اللّٰہ تعالیٰ کی مدد سے استقامت کے ساتھ اللہ تعالیٰ کامیابیاں دیں کچھ عرصہ گھر رہا  پھر مجبوراً کام کیلئے نکلنا پڑا میں راولپنڈی آگیا راولپنڈی میں مجھے بھائیوں کی طرح دو دوست ملے ایک اخلاق احمد اور دوسرا انور قرشی ان کا مارکیٹنگ کا کاروبار تھا میں نے بطور سیل مین ان کے ساتھ کام شروع کیا ہولی فیملی ہسپتال کی ٹک شاپ سے پھر سٹرل ہسپتال کی کینٹین  اور اسلام آباد کمپلیکس کی کنٹین اور فوجی فاؤنڈیشن ہسپتال کی ٹک شاپ أن کے ساتھ ساتھ ہم نے سیٹلائٹ ٹاؤن میں ایک جوس کا پلانٹ لگایا جو کامیاب نہ ہو سکا  ڈھیری حسن آباد میں چکن شاپ بنائی اور پھر اسلام آباد آئی ایٹ فور پاکیزہ مارکیٹ میں میں نے سردار پلاؤں ہاؤس کے نام سے ہوٹل بنایا الحمداللہ اللّٰہ تعالیٰ نے بڑی کامیابیاں دیں ان کے ساتھ ساتھ میں اپنے گاؤں کے غریب لوگوں کی امداد اور پسماندگی کو ختم کرنے کیلئے دن رات کوشش کرتا اور مستحق گھروں کی انفرادی طور پر مدد کرتا اسی دوران میں نے ایک تنظیم کا آغاز کیا لیکن کاروباری مصروفیات کی وجہ سے کامیاب نہ ہو سکا پھر جون 2009 کو میں سعودی عرب آگیا  2010 سے لے کر 2012 تک میں نے اپنی فیملی اور علاقے کے 60  لوگوں کو ویزے بھجوانے جو الحمد للہ اپنے خاندانوں کی کفالت کر رہے اس کے بعد بھی  بےشمار علاقے کے  لوگوں کو سعودی عرب بلوایا ہے اسی دوران میں اپنے دوستوں سے پیسے اگھٹے کر کے علاقے کے مستحق لوگوں کی ہر شعبے میں امداد کرتا اور ساتھ ساتھ سعودی عرب میں بےشمار ایسے لوگ تھے جو بے شمار مسائل میں پھنسے ہوئے تھے جن کا کوئی پرسانِ حال نہیں تھا ان کی استطاعت کے مطابق تعاون کرتاجسے جیسے  لوگوں میرا پتہ چلتا گیا  ڈیمانڈ پڑھتی گئی 

میں سوچا کیوں نہ ایک تنظیم بنا کر تمام لوگوں کو شامل کر کے بڑے پیمانے پر کام کیا جائے  پھر الحمد للہ 
اکتوبر  2013  میں  سعودی عرب ریاض اپنے گھر  میں ہیلپ فاؤنڈیشن کا آغاز کیا جس کا منشور تھا پاکستان غریبوں یتیموں مسکینوں معذوروں اور بے سہارہ لوگوں  کی ہر شعبے میں  بے لوث مدد کرنا 
اور  سعودی عرب میں  بے گناہ قیدیوں کی رہائی ایکسیڈنٹ میں معذور یا موذی مرض میں مبتلا مستحق اور مجبور لوگوں کا علاج معالجہ اور بے روزکار لوگوں اور کسی کے قریبی رشتہ داروں کی فوتگی کی.  صورت میں  ٹکٹیں لے کر دینا سعودی عرب میں کسی کی فوتگی کی صورت میں تمام کاغزات کلیر کروا کر   ڈیڈ باڈیز پاکستان لواکین تک بھجوانا تھا الحمد للہ اللہ تعالیٰ نے بڑی کامیابی دی اور بڑے پیمانے پر کام کیے لیکن یہ ساریے کام بغیر پبلک سیٹی کے خفیہ کرتے رہے پھر 2017 کو اللہ تعالیٰ نے مجھے  کچھ ایسے مخلص دوست دے  جن کی دن رات کی انتھک کوششوں سے پاکستان میں  ہیلپ فاونڈیشن نے ہزارہ ڈویژن سے نکل راولپنڈی اور پنجاب کے مختلف علاقوں  بڑے پیمانے پر کام کرنا  شروع کر دیا ان میں سرے فہرست 
سردار عبد الرشید صاصاحب 
سردار طارق محمود 
حافظ ملک اسامہ شفیق صاحب 
سردار فیصل کڑلال صاحب

ہیں 2017 سے پھر پراپر اپنے کاموں کو ہیلپ فاونڈیشن کے فیس بک پیچ پر اپلوڈ کرنے لگے 2020 تک الحمدللہ بڑے پیمانے پر کام کیے 
کورونا۔وائیرس جب آیا سعودی عرب میں بے شمار لوگ بے روزگار ہوگے لوگوں کے پاس کھانے کیلئے کچھ نہ الحمد للہ مشکل وقت میں الله تعالی  کی مدد اور دوستوں کے تعاون سے  ہیلپ فاؤنڈیشن نے سعودی عرب اور پاکستان میں بڑھ چڑھ کر لوگوں کی مدد کی 
سعودی عرب میں پاکستان کے مختلف صوبوں کے لوگوں کی بے بسی دیکھ کر میں یہ عہد کیا یہاں سعودی عرب  میں پاکستانیوں کو  ایک پلیٹ فارم ہونا چاہیے جو سیاست قومیت علاقیت لسانیت اور فرقہ وارایت سے بالاتر ہوکر کسی بھی مشکل میں اپنے پاکستانیوں کی مدد کرے گا 
پھر الحمد للہ ستمبر 2020 کو ہیلپ  فاؤنڈیشن کی ضلعی شاخ اوور سیریز بھائیوں کیلئے 
پاک اوور سیریز ہیلپ فورم کی بنیاد رکھی  جس میں اب پاکستان کے ہر شہر سے اور  ہر قوم سے تعلق رکھنے والے ہر زبان بولنے والے1000 سے زائد لوگوں نے ممبر شپ لی اور بے شمار لوگوں کو فائدہ پہنچا اور ساتھ ساتھ ہر سال ٹیمیں مکہ مکرمہ میں جا کر حج ویلنٹیر گروپ کے تخت حاجیوں کی خدمت کرتیں ہیں 
الحمداللہ سعودی عرب میں سفارتخانہ پاکستان  حج ویلنٹیر گروپ  ڈاکٹرز فورم کی طرف سے اور مختلف تنظیموں اور قبائل کی سے اعذازی شیلڈ دی گیں 
ہیلپ فاونڈشن کے اس کارواں میں شامل تمام دوستوں کی دن رات کی انتھک کوششوں سے  جو  کام اب تک ہوئے ہیں ان کی تفصیلات یہ ہیں
ہیلپ فاؤنڈیشن کی طرف سے  جو کام اب تک ہوچکے، 
ان میں سے  اب تک کم از کم(1) 206 یتیم اور غریب بچیوں کی شادیوں میں تعاون کیا گیاھے ۔
(2) 96 یتیم اور غریب ومستحق بچوں اور بچیوں کی پڑھائی کا مکمل انتظام و انتصرام کیا جارہا ہے۔اور  مختلف مدارس کے بچوں کو کپڑے جوتے اور مکمل سامان لے کر دیا جاتا ہے اور  علمائے کرام  کے ساتھ خصو صی تعاون کیا جاتا ہے 
(3)  بے شمار غریب اور مستحق فیملیوں کو ماہانہ راشن  ان کے گھروں تک پہچایا جاتا ہے  اور ان  میں  روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے
(4) ھمیشہ کی طرح  ماہ رمضان میں 1000 سے زائد مستحق گھروں کو رمضان پیکج دیا جاتاھے  ۔( اس سال اس میں اضافہ ہو گا)(5)  ہر سال  مختلف شہروں میں مسافروں اور مزدوروں کیلئے افطاری کا اہتمام کیا جاتا ہے (6)  گزشتہ کئی سال مسلسلچھوٹی عید پر مستحق خاندانوں کیلئے عید پیکچ اور یتیم بچوں کوعید گفٹ دیا جاتا ھے
(7)  عیدالاضحیٰ کے مواقع پر متعدد مقامات پر اجتماعی قربانیوں کا اہتمام کر کے مستحقین تک گوشت ان کے گھروں  تک  جا کر پہنچایا گیا ۔
(8)  680   بڑے امریضوں کو اب تک علاج معالجے کے لیے لاکھوں روپے  تعاون  کیا گیا  ۔
(9)  ہیلپ فاؤنڈیشن کی جانب سے( 92 ) فری آئی کیمپ .اور  میڈیکل کیمپ.. لگائے گئے جن میں ہزاروں لوگوں فری چیک اپ کیا گیا فری ادویات دی گئیں  فری عینکیں دی گئیں اور فری آپریشن کیے گئے
(10)  8  مساجد میں ہینڈ پمپ لگائے گئے پانی کی سکیمیں (اور بہت سی مساجد اور مدارس کے ساتھ تعمیر و مرمت کے حوالے سے مالی تعاون کیا گیا۔)
(11)’’ فراہمی روزگار سکیم ‘‘کے تحت  18 روزگار سکیمیں دیں گئیں (8) چھوٹے کریانہ سٹور معذور افراد کو بنا کر سامان ڈال کر دیے گئے ہیں (5 ) معذور افراد کو   موٹر سائیکل لےکر  دئیےگئے (5 ) مختلف علاقوں میں  وکیشنل سینٹر کھولے گئے اسی حوالے سے بہت سی بیوہ اور غریب عورتوں کو سلائی مشینیں مہیا کی گئیں۔
(12)  198  معذور افراد تک ٹرائی سائکلز ویل چیئرز  اور کموڈ ویل چیئرز لے کر پہنچائی گئیں 
(13)  غریب اور بے سہارا افراد کی وفات کے وقت ان کی کفن  دفن کی سہولت کے لئے مختلف مساجد میں کفن رکھوائے گئے ہیں،تاکہ ایسے کسی ا انسان کی فوتگی کی صورت میں کفن دفن کا فوری مکمل بندوبست کیا جائے
(14)  سردیوں میں گرم کپڑے کوٹ جیکیٹیں سویٹر کمبل جوتے سرد  پہاڑی علاقوں میں مستحق خاندانوں تک پہنچائے جاتے ہیں
( 15) ہرسال 14 اگست کو شجر کاری مہم کا آغاز کیا جاتا ہے اور ہزاروں پودے لگائے جاتے ہیں
(16) سال میں ایک مرتبہ کلین پاکستان پروگرام کے تحت صفائی کا اعتمام کیا جاتا ہے 
(17) سعودی عرب میں قیدیوں کی رہائی ، بےسہارا نادار مریضوں کے علاج اور واپسی کے لئے اور ڈیڈھ باڈیز کی واپسی اور ٹکٹوں کی صورت میں  8 لاکھ 20 ہزار ریال کا تعاون کیا گیا ۔
(18) معذوروں اور یتامیٰ و مساکین کے لئے رشتوں کا اہتما م کرنا۔ اور شادیاں کروانا 
(19) ملک بھر میں بلڈ ڈونرزسوسائٹیز کا قیام اور مریضوں کے لئے ایمرجنسی خون کی فراہمی۔ اور تھیلا سیمیا کے بچوں کے لیے بلڈ کیمپ جگہ جگہ لگائےجاتے   ہیں (20) کورونا وائرس سے متاثرہ  1000 سے زائد   خاندانوں کو راشن پہنچایا گیاہزاروں ماسک ہیڈ سینیٹائیزرز گلفزز تقسیم کیے گئےاور  200  مساجد میں سینیٹائیزرز سپرے کیا گیا
(21)  حالیہ سیلاب میں  پاکستان کے مختلف متاثرہ علاقوں میں  10 ٹرک سامان اور 30 لاکھ روپے نقد تقسیم کیے گئے ہیں 
الحمد اللہ یہ سب کچھ اللہ تعالٰی کی کرم نوازی اور مخیر حضرات کے تعاون سے ہو رہا ہے اور ان شاء اللہ مرتے دم تک جاری و ساری رہے گا 
اللہ تعالیٰ قبول کی محنتوں کوششوں اور کاوشوں کو قبول فرمائے  سب کو إخلاص عطا فرمائے اس کام کو ہمارے لیے اور ہمارے والدین کے لیے صدقہ جاریہ بنائے

admin

Read Previous

121 یتیم اور غریب بچیوں کی شادی میں تعاون کیا گیا

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے